Live Traffic Feed

Monday, July 1, 2019

Parwaiz Musharif Aur General Anayait Khan

جنرل مشرف کا دور تھا.
 شروع شروع کے دن تھے
احتساب کی بات چلی تو ڈپٹی چیئرمین نیب جنرل عنایت اللہ خان نے کہا کہ،
لُوٹا پیسا واپس لانا ہے تو ایک ہی طریقہ ہے.

جنرل مشرف نے پوچھا وہ کیا؟

جنرل عنایت اللہ خان نے کہا
پہلے پوری دیانت سے تحقیق کر لیں کہ کس کس نے پاکستان کو لوٹا
اس کے بعد انہیں پکڑ لیں اور ہر جمعہ کو ان کے ہاتھ کی ایک انگلی کاٹ کر پھینکنا شروع کر دیں
بائیں ہاتھ سے شروع کریں اور اس وقت تک کاٹتے چلے جائیں جب تک رقم واپس نہ آ جائے
انگلیاں ختم ہو جائیں تو ہاتھ کاٹ جائیں اور ہاتھ کٹ جائیں تو پیروں سے شروع کر لیں.

مشرف نے کہا،
یہ کیسے ہو سکتا ہے؟

ڈپٹی چیئرمین نیب نے کہا،
حدود میں ہاتھ کاٹنے کی اجازت ہے، 
میں تو صرف انگلی کی تجویز دے رہا ہوں اور ہاتھ کاٹنے کی نوبت ہی نہیں آئے گی؛
اس سے پہلے ہی لوٹا مال خزانے میں ہو گا.

مشرف نے مسکرا کر کہا،
یہ نہیں ہو سکتا، تم بہت ظالم ہو.

جنرل عنایت اللہ خان نے کہا،
اگر یہ نہیں ہو سکتا،
تو آپ لوٹی ہوئی رقم کا ایک روپیہ بھی واپس نہیں لا سکتے.

جنرل عنایت اللہ خان اب بھی ملتے ہیں، تو پوچھتے ہیں،
ہاں آصف،
کچھ رقم آئی خزانے میں۔۔؟

میں کہتا ہوں،
جنرل صاحب، رقم تو نہیں آئی،
لیکن آپ کی تجویز کی تائید نہیں کی جا سکتی.

وہ جواب میں مسکراتے ہیں:
پھر کر لو کوششیں،
ایک روپیہ واپس نہیں آنے والا،
راستہ وہی ہے، جو میں نے بتایا ہے

Friday, June 21, 2019

Bharati Larkay

‏میں کس گمان پہ تجھ کو پکارتی لڑکے !
مذاق کررہا تھا تو ؟ شرارتی لڑکے !

میں اپنی زندگی پہ اختیار رکھتی تو
تمہارے نام پہ ہر دن گذارتی لڑکے

تو اتنی دور ہے تھوڑا قریب ہوتا تو
میں بال کھینچتی ، غصہ اتارتی لڑکے

‏تو میرے بعد بھی آخر کسی کا ہو جاتا
سو، قبلِ خودکشی میں تجھ کو مارتی لڑکے !

مجھے عزیز ہے اپنی شکست تیرے ہاتھ
اگر میں جیت بھی جاتی تو ہارتی لڑکے !

تمہارے عشق میں بارڈر کراس کیوں کر لوں ؟
میں اپنے ملک سے مخلص ہوں بھارتی لڑکے !

Wednesday, June 19, 2019

Main Ro Paron Gi

خدا کے بندے میں رو پڑوں گی اگر کسی دن دوبارہ مجھ سے محبتوں کا سوال پوچھا زوال پوچھا میں رو پڑوں گی میں اس کے دل میں رہی ہوں لیکن اب اس کے دل سے نکل چکی ہوں وہ اپنی راہ پر چلا گیا ہے میں اپنی راہ پر چلی گئی ہوں اب اس سے زیادہ کوئی بھی مجھ سے سوال پوچھا میں رو پڑوں گی _💔

Wednesday, May 29, 2019

Practice Makes The Man Perfect

یہ معروف مقولہ تو آپ نے سنا ہی ہوگا
'پریکٹس میکس دی مین پرفیکٹ'. یعنی کسی کام کا بار بار کرنا یا دہرانا آپ کو اس کام کا ماہر بنا دیتا ہے.
.
اسی طرح کنگ فو کی فیلڈ میں ایک چینی کہاوت ہے کہ 'مجھے ان ایک لاکھ داؤ سے خطرہ نہیں ہے جو تم نے ایک بار پریکٹس کئے ہیں. مجھے تو اس ایک داؤ سے خوف ہے جو تم نے ایک لاکھ بار پریکٹس کیا ہے'
.
ایک اور مشہور مقولہ یہ بھی ہے کہ 'ہم پہلے اپنی عادات بناتے ہیں اور پھر وہ عادات ہمیں بناتی ہیں' - گویا پہلے ہم کسی کام کو بار بار کر کے اس کی عادت ڈال لیتے ہیں مگر پھر وہی عادت ہماری مستقل صفت بن کر ہماری شخصیت کا تعارف بن جاتی ہے.
.
یہ تمام اور اس جیسے اور بہت سے اقوال و کہاوتیں دراصل ایک ہی حقیقت سے پردہ اٹھاتی ہیں اور وہ یہ کہ کسی بھی کام کی بار بار پریکٹس آپ کو اس خاص کام کا ماہر بنادیتی ہے. اب سوال صرف اتنا ہے کہ آپ اپنی زندگی میں آج تک کیا پریکٹس کرتے رہے ہیں؟
.
اگر آپ شکایت پریکٹس کرتے آئے ہیں تو کچھ ہی عرصے میں آپ اس میں ایسے ایکسپرٹ ہوجائیں گے کہ جلد ہی لوگوں سے، معاشرے سے، رشتوں سے اور خدا سے آپ کو طرح طرح کی شکایات ہونے لگیں گی
.
اگر آپ تنقید پریکٹس کرتے آئے ہیں تو یقین جانیئے کہ جلد ہی آپ تنقید کے اتنے بڑے ماہر بن جائیں گے کہ مثبت سے مثبت ترین بات میں بھی تنقیدی پہلو ڈھونڈ نکالیں گے
.
اگر آپ سکون پریکٹس کرتے آئے ہیں تو بہت جلد آپ سخت سے سخت حالات میں بھی سکون کا پیغام بنے نظر آئیں گے.

اگر آپ مثبت رویہ پریکٹس کرتے آئے ہیں تو مشکل سے مشکل سے حالات میں آپ کا یہ رویہ آپ کو بہت سی پیچیدگیوں سے بچا لے گا۔
.
سوال بہرحال یہی ہے کہ آپ کیا پریکٹس کرتے آئے ہیں؟

Monday, May 27, 2019

خرچے کم کر کے ہی پاکستان کو ایک عظیم ملک بنایا جا سکتا ہے

کسی زمیندار کی بھینس نے دودھ دینا بند کر دیا،
زمیندار بڑا پریشان ھوا
اسے ڈاکٹر کے پاس لے کر گیا،
ڈاکٹر نے ٹیکے لگائے لیکن کوئی فرق نہ پڑا،

تھک ھار کر وہ بھینس کو شاہ جی کے پاس لے گیا،
شاہ جی نے دھونی رمائی، دم کیا، پھونک ماری
لیکن وہ بھی بے سود رھی

بھینس کو کوئی فرق نہ پڑا

اس کے بعد وہ بھینس کو کسی سیانے کے پاس لے گیا،
سیانے نے دیسی ٹوٹکے لگائے
لیکن وہ بھی بےکار ثابت ھوئے

آخر میں زمیندار نے سوچا
کہ شاید اس کا کھانا بڑھانے سے مسئلہ ٹھیک ھو جائے
تو وہ اسے ماں جی کی خدمت میں لے گیا،

ماں نے خوب کھل بنولہ کھلایا،

پٹھے کھلائے
کسی چیز کی کسر نہ چھوڑی
لیکن بھینس نے دودھ دینا شروع نہ کیا۔

لاچار ھو کر 
وہ اسے قصائی کے پاس لے کر جانے لگا
کہ یہ اب کسی کام کی نہیں تو
چلو ذبح ھی کروا لوں،

راستے میں اسے ایک سائیں ملا۔
سائیں بولا
پریشان لگتے ھو،
زمیندار نے اپنی پریشانی بیان کی،
سائیں نے کہا
"تم کٹا کہاں باندھتے ھو؟

 زمیندار بولا
بھینس کی کھُرلی کے پاس

 سائیں نے پوچھا

"کٹے کی رسی کتنی لمبی ھے؟"

 زمیندار بولا
"کافی لمبی ھے"
سائیں نے اونچا قہقہہ لگایا اور بولا
"سارا دودھ تو کٹا چُنگ جاتا ھے
تمھیں کیا ملے گا،
کٹے کو بھینس سے دور باندھو"

قومی اسمبلی اور سینٹ کی 50 کمیٹیاں ھیں
اور ھر کمیٹی کا ایک چیئرمین ھے۔
ھر چیئرمین کے ذاتی دفتر کی تیاری پر  دو دو کڑور روپے خرچ ھوئے ہیں ۔
ھر چیئرمین ایک لاکھ ستر ھزار روپے ماھانہ تنخواہ لیتا ھے ،

اسے گریڈ 17 کا ایک سیکرٹری،
گریڈ 15 کا ایک سٹینو،
ایک نائب قاصد، 
1300cc
کی گاڑی
600 لیٹر پٹرول ماھانہ،
ایک رھائش
رھائش کے سارے اخراجات بل وغیرہ اس کے علاوہ ملتے ھیں

اس کے علاوہ اجلاسوں پر لگنے والے پیسے،
دوسرے شھروں میں آنے جانے کے لئیے فری جہاز ✈کی ٹکٹ ۔

ایک اندازے کے مطابق یہ کمیٹیاں اب تک کھربوں روپوں کا دودھ " چُنگ" چُکی ھیں

اگر ان کٹوں کی رسی کو کم نہ کیا گیا تو یہ اجلاس اسی طرح جاری رھیں گے اور یہ کٹے ایسے ھی
کھربوں روپوں کا دودھ "چُنگتے" رھیں گے،

کیا پیٹ پر پتھر باندھنے اور کفایت شعاری کے لیے اقوال زریں صرف عوام کیلئے ھیں؟

Sunday, May 26, 2019

ساتھ دیں عمران خان کا اور بنائیں مستقبل خود کا اور اپنے بچوں کا

ایک پانی سے بھرے برتن میں ایک زندہ مینڈک ڈالیں اور پانی کو گرم کرنا شروع کریں

جیسے ہی پانی کا درجہ حرارت بڑھنا شروع ہو گا 

مینڈک بھی اپنی باڈی کا درجہ حرارت پانی کے مطابق ایڈجسٹ کرے گا اور تب تک کرتا رہے گا جب تک پانی کا درجہ حرارت "بوائلنگ پوائنٹ" تک نہیں پہنچ جاتا ..
جیسے ہی پانی کا ٹمپریچر بوائلنگ پوائنٹ تک پہنچے گا تو مینڈک اپنی باڈی کا ٹمپریچر پانی کے ٹمپریچر کے مطابق ایڈجسٹ نہیں کر پائے گا 

اور برتن سے باہر نکلنے کی کوشش کرے گا لیکن ایسا کر نہیں پائے گا 

کیونکہ تب تک مینڈک اپنی ساری توانائی خود کو "ماحول کے مطابق" ڈھالنے میں صرف کر چکا ہو گا
بہت جلد مینڈک مر جائے گا
یہاں ایک سوال جنم لیتا ہے
"وہ کونسی چیز ہے جس نے مینڈک کو مارا؟
سوچیئے!
میں جانتا ہوں کہ آپ میں سے اکثر یہ کہیں گے کہ
مینڈک کو مارنے والی چیز وہ "بے غیرت انسان" ہے جس نے مینڈک کو پانی میں ڈالا
یا پھر کچھ یہ کہیں گے کہ
مینڈک اُبلتے ہوئے پانی کی وجہ سے مرا
لیکن
سچ یہ ہے کہ مینڈک صرف اس وجہ سے مرا کیونکہ وہ وقت پر جمپ کرنے کا فیصلہ نہ کر سکا اور خود کو ماحول کے مطابق ڈھالنے میں لگا رہا ..
ہماری زندگیوں میں بھی ایسے بہت سے لمحات آتے ہیں جب ہمیں خود کو حالات کے مطابق ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے لیکن ایسا کرتے ہوئے خیال رکھیں کہ کب آپ نے خود کو حالات کے مطابق ڈھالنا ہے اور کب حالات کو اپنے مطابق..
اگر ہم دوسروں کو اپنی زندگیوں کے ساتھ جسمانی، جذباتی، مالی، روحانی اور دماغی طور پر کھیلنے کا موقع دیں گے تو وہ ایسا کرتے ہی رہیں گے
اس لیے وقت اور توانائی رہتے "جمپ" کرنے کا فیصلہ کریں

اور ہر دفعہ کنوئیں کا مینڈک بننے سے پرہیز کریں ۔۔

Made In Pakistan بس وہ چیز استمعال کریں جو پاکستان کی بنی ہو تبھی ڈالر کا ریٹ کم ہو گا

پاکستانی قوم آج ہی میڈ ان پاکستان چیزیں استعمال کرنا شروع کردے اگلے چند سال میں ڈالر 50 پے آجائے گا وہ چیزیں کونسی ہیں تھوڑی بہت میں بتا دیتا ہوں.

گاڑی میں ہمیشہ پٹرول (Pso) سے ڈلوائیں

کے ۔ایف ۔سی میکڈوندلڈ کا بائیکاٹ کریں

نیسلے کے جوس وغیرہ کی بجائے سڑک کنارے لگے فریش جوس ( گنا کنوں کیلا وغیرہ ) کے جوس پئیے

امپوڑٹڈ پینٹ شرٹ کے بجائے مقامی پینٹ شرٹ یا شلوار قمیںض کا استعمال کریں

عام لوگوں سے پھل فروٹ خریدیں

امپورٹڈ کی بجائے اورینٹ یا ہائیر پاکستانی کمپنی کے فریج اے۔سی استعمال کریں

میڈ ان چائینا کی چیزیں کم استعمال کریں

کورئیر سروس ( لیوپرڈز ۔ ایم پی فیڈکس او سی ایس اور ٹی ۔سی۔ایس ) کے استعمال کی۔بجائے پاکستان پوسٹ استعمال کریں

ہمیشہ کوئی بھی چیز خریدتے وقت میڈ ان پاکستان کا لوگو دیکھ کر خریدیں

اس طرح کی اور بھی چیزیں ہیں جو ابھی میرے ذہن میں نہیں
پاکستانی بنیں پٹواری نہیں کہ تیل نہیں نکلا تو مٹھائیاں بانٹیں جیسے پاکستان میاں نوازشریف ماں کے جہیز میں لایا تھا جو عمران خان نے چھین لیا،، آپ پاکستان کا ساتھ دیں پاکستانی بنیں.
پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں.

*_Pakistani Products_*

*Tea*
Tapal tea
Qamar tea
Vital tea
Meezan tea

*Soaps*
Capri
Tibat
Vital

*Cold Drink*
Gourmet
Pakola
Cola next

*Toothpaste*
Medicam
English

*Milk & butter*
Prema
Haleeb
Adam
Nurpur

*Chocolates*
Novella
Crown
Now
Sonnet
Mello

*Ice cream*
Gourmet
Yummy

*Shan Products*
Recipe mixes
Plain spices
Salt
Paste
Accompaniment
Dessert
Instant noodles
Ready to eat

*National Products*
Ketchups & Jams

*Cooking Oil*
Pakwaan
Kashmir
Meezan
Kisan
Habib
Talo
Seasons
Soya supreme
Eva

*Shaving Products*
Treet Corporation
Tibet shaving cream

*Cosmetics Products*
Samsol
Tibet
Olivia
Nisa
Parley
Medora
Forvil

*Shampoo*
Bio Amla

*Cell phone*
QMobile
Rivo Mobile
Club Mobile

*Home Appliances*
PEL
Orient
Orange
Dawlance

*Bikes*
United
Power
Super Power
Ravi
Road Prince
Unique
Crown
Eagle
Ghani
Hero
Hi-Speed
Metro
Pak Hero
Sohrab
Super Asia
Star
Supreme
Treet

*Cars*
United Bravo
Suzuki Mehran
Suzuki Pick up
Suzuki Bolan

Etc

آخرکار ہوئی پاکستان سے لوڈشیڈنگ ختم 🇵🇰 سلیوٹ ٹو عمران خان

عمر ایوب خان
جیسا کہ نام سے ظاہر ہے، عمر ایوب پاکستان کے پہلے ڈکٹیٹر ایوب خان کا پوتا اور سابق ن لیگی رہنما گوہر ایوب خان کا بیٹا ہے۔ عمر ایوب خان 2002 میں پہلی مرتبہ ق لیگ کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کا رکن منتخب ہوا، اور بعد میں شوکت عزیز کی حکومت میں وزیر مملکت برائے خزانہ بنا۔
2008 کےا لیکشن میں شکست ہوئی، پھر وہ ن لیگ میں شامل ہوگیا، 2014 میں قومی اسمبلی کا رکن بھی منتخب ہوگیا لیکن دھاندلی کی وجہ سے الیکشن منسوخ ہوگیا۔
پھر 2018 میں عمرایوب نے تحریک انصاف جوائن کی، الیکشن لڑا، جیتا اور اب توانائی اور پٹرولیم کا وفاقی وزیر ہے۔
پاکستان میں لوڈ شیڈنگ کا عفریت 2006 میں پیدا ہوا اور مسلسل 13 برس سے جاری ہے ۔ ۔ ۔ اس دوران ق لیگ، پی پی اور ن لیگ کی تین حکومتیں آئیں، ہر سال رمضان میں ان حکومتوں کی طرف سے اعلان ہوتا کہ سحری اور افطاری کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی، ہر سال یہ اعلان جھوٹے ثابت ہوتے اور عوام لوڈشیڈنگ کی وجہ سے تاریکی میں سحر اور افطار کرتے۔

اس سال تحریک انصاف کی حکومت تھی، اس سال بھی رمضان کے آغاز پر حکومت نے وہی پرانا والا اعلان دہرایا کہ سحر اور افطار کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی،
لیکن پھر اس اعلان کو محض اعلان ہی نہیں سمجھا گیا،
وفاقی وزیر عمر ایوب نے اپنے ادارے کو ہدایات جاری کیں کہ اس پر عملدرامد کیا جائے بصورت دیگر وزیراعظم نے وفاقی وزیر اور وفاقی وزیر نے سیکرٹری توانائی کو فارغ کردینا تھا،
چونکہ بیوروکریسی چند ہفتے قبل اس کا ٹریلر دیکھ چکی تھی جب عمران خان نے اپنے خاص بندوں کو وزارتوں سےا تار دیا تھا، چنانچہ محکمہ توانائی نے فوری طور پر متعلقہ الیکٹرک سپلائی کمپنیوں سے رابطہ کیا اور ان سے ڈیمانڈ کے حوالے سے معلومات اکٹھا کیں،
اس کے ساتھ ساتھ بجلی پیدا کرنے والی پرائیویٹ کمپنیوں سے رابطہ کرکے انہیں پروڈکشن کے حوالے سے اپنی توقعات سے آگاہ کردیا۔انہوں نے ایڈوانس ادائیگیاں مانگیں، جواب میں انہیں کچھ قانونی کاروائی کی دھمکیاں دی گئیں، پھر کچھ لو ا ور کچھ دو کے اصول کے تحت فریقین میں معاملات طے پاگئے،

نتیجہ یہ نکلا کہ اس سال رمضان میں نہ صرف سحر اور افطار بلکہ ملک کے نوے فیصد سےزائد علاقوں میں روزے کے دوران لوڈشیڈنگ مکمل ختم ہوگئی۔

یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب ہم اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہے ہیں۔

سب کچھ وہی ہے، عمر ایوب خان بھی ایک روایتی سیاستدان ہے، محکمہ توانائی بھی وہی تباہ حال ادارہ ہے، آئی پی پیز بھی وہی مگرمچھ ہیں جو مہنگی بجلی پیدا کرکے ملک پر احسان کرتے آئے ہیں،

اگر کچھ بدلا ہے تو وہ ہے اوپر بیٹھا وزیراعظم۔ چونکہ عمران خان ایماندار ہے، اس لئے اس کے ماتحت وزرا اور سرکاری اداروں کی بھی کارکردگی بہتر ہوگئی، وگرنہ یہی عمرایوب اگر ن لیگ کا وزیر ہوتا تو ہم سب جانتے ہیں کہ کیا حالت ہوتی۔

یہی وجہ ہے کہ ہمیں اس بات کی زیادہ پرواہ نہیں کہ تحریک انصاف میں کس جماعت کا کون سا سیاستدان شامل ہوا، ہمیں پتہ ہے کہ عمران خان اللہ کی مہربانی سے ان سب سے کام نکلوا لے گا۔

اچھے لیڈر کی یہی نشانی ہوتی ہے، حادثاتی اور آمروں کے بوٹ چاٹ کر لیڈر بننے والوں کی اوقات ہم پچھلے پینتیس برس سے دیکھتے آئے ہیں!!

Wednesday, May 15, 2019

پی ٹی آئی کی 9 مہینے کی کارکردگی


‏اپوزیشن اور پٹواریوں کی اطلاع کے لیے PTI کے پہلے 9 ماہ میں کیے گئے کام 👊👊👊

1: پناہ گاہوں کا قیام

2: مہمند ڈیم کاسنگ بنیاد

3: حیدر آباد یونیورسٹی کاسنگ بنیاد

4: القادر یونیورسٹی

5: ماں بچہ ہسپتال

6: صحت کارڈ کااجراء

7: ویزہ فری پالیسی

8: ریلوے کے ریونیو میں 5 ارب کااضافہ

9: پی آئی اے کا خسارہ ختم

10: پچاس لاکھ گھروں کے منصوبے کا سنگ بنیاد

11: غریبوں کی فلاح  و بہبود کے احساس پروگرام کا اجراء

12: خارجہ محاذ پر پاکستان کی کھوئی ہوئی عزت بحال کروانا (امریکہ کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرنا)

13: 23 کھرب کا قرضہ واپس کیا

14: پوسٹ آفس آن لائن کر کے پرائیویٹ کمپنیز کے برابر کھڑا کر دیا گیا

15: نیا بلدیاتی نظام

16: بجلی کے بلوں میں اضافی ٹیکس ختم

17: بونس 👊 چوروں کو جیل میں پہنچایا گیا ❤ الحمداللہ ❤

Imran Khan Aur Corrupt Mafia

چائے کی پتی میں رنگ ملانے والا چائے فروش 
پانچ سو500 یونٹ کو 1500 یونٹ لکھنے والا میٹر ریڈر
خالص گوشت کے پیسے وصول کرکہ ہڈیاں بھی ساتھ تول دینے والا قصائی
خالص دودھ کا نعرہ لگا کر پانی پاوڈر کی ملاوٹ کرنے والا گوالا
گاڑی کے اوریجنل سپیئر پارٹس نکال کر دو نمبر لگانے والا مستری

بے
گناہ کے ایف آئی آر میں دو مزید ہیروئین کی پڑیاں لکھنے والا انصاف پسند ایس ایچ او
گھر بیٹھ کر حاضری لگوا کرحکومت سےتنخواہ لینے والا مستقبل کی نسل کا معمار استاد
کم ناپ تول کرکہ دوسروں کا حق کم کرکے پورا پیسہ لینے والا دکاندار
سو100 روپے کی رشوت لینے والا عام معمولی سا سپاہی
معمولی سی رقم کے لیے سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ ثابت کرنے والا وکیل
دس روپے کے سودے میں ایک روپیہ غائب کردینے والا بچہ
آفیسر کے لیے رشوت لے جانے والا معمولی سا چپڑاسی 
کھیل کے بین الاقوامی مقابلوں میچ فکسنگ کر کے ملک کا نام بدنام کرنےوالا کھلاڑی 
دشمن ملک میں شہرت اور دولت کی خاطر ملک کی عزت خاک میں ملانے والا اداکار اور گلوکار
کروڑوں کے بجٹ میں غبن کرکے دس لاکھ کی سڑک بنانے والا ایم پی اے
لاکھوں غبن کرکہ دس ہزار کے ہینڈ پمپ لگانے والا جابر ٹھیکیدار
ہزاروں کا غبن کرکہ چند سو میں ایک نالی پکی کرنے والا ضمیر فروش ممبر صاحب

غلہ اگانے کے لیے بھاری بھرکم سود پہ قرض دینے والا ظالم چودهری صاحب
زمین کے حساب کتاب و پیمائش میں کمی بیشی کرکہ اپنے بیٹے کو
حرام مال کا مالک بنانے والا پٹورای
اور
اپنے قلم کو بیچ کر پیسہ کمانے والا صحافی
دس10 روپے کا ٹیکہ لگا کر 200 کمانے والا ڈاکٹر
ملٹی نیشنل کمپنی کی دوائی کے پیسے لے کر لوکل کمپنی کی دوا دینے والے فارماسسٹ ۔۔۔
یہ لوگ بھی کہتے ہیں کہ عمران خان نے اس ملک کو تباہ کر دیا

Saturday, May 11, 2019

پی ٹی آئی کی لیڈرشپ اور اپوزیشن

‏جانگیر ترین 31 لاکھ فالورز
اسد عمر 58 لاکھ فالورز
شاہ محمود قریشی 23 لاکھ فالورز
فیصل جاوید 15 لاکھ فالورز
فواد چوہدری 20 لاکھ فالورز
شفقت محمود 11 لاکھ فالورز
علی محمد 16 لاکھ فالورز
مراد سعید 15 لاکھ فالورز
پی ٹی آئی آفیشل 42 لاکھ فالورز
ان کے فالورز دیکھیں لیکن یہ ٹویٹر پر کبھی حکومتی بیانیہ پھیلاتے نظر نہیں آئیں گے
یہ سب کے سب خود کو عمران خان سمجھنا شروع ہو چکے ہیں
اگر یہ ٹویٹر پر صحافیوں اور جعلی لبرلز کا جواب دیں تو سوچو اتنے بڑے فالورز کے ساتھ پی ٹی آئی کا بیانیہ کتنی خوبصورتی بڑی آڈینس تک مضبوطی سے پہنچے گا
لیکن افسوس یہ لوگ خود نمائی سے باہر ہی نہیں نکل پا رہے
اپوزیشن اور حکومت مخالف صحافی واٹس ایپ کی ہدایات کے مطابق ٹویٹر پر دن بھر جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں
لیکن اس کا جواب اس طرف سے صرف پی ٹی آئی کے والنٹیز دے رہے ہوتے ہیں لیکن فالورز کی تعداد بہت بڑی نہ ہونے کی وجہ سے وہ بیانیہ اس حد تک عوام تک نہیں پہنچ پاتا جس حد تک اپوزیشن کا بیانیہ پہنچتا ہے
کیونکہ یہاں بلاول, مریم اور ساری اپوزیشن اور ان کے درباری اور لفافہ صحافی سارا دن ایکٹیو رہتے ہیں
اس لیئے زیادہ منظم انداز سے اپوزیشن کا بیانیہ عوام تک پہنچ رہا ہے
لہذا ہوش کریں پی ٹی آئی کے لیڈرز
اور ان جعلی لفافہ اینکرز اور اپوزیشن کے ‏بیانیہ کے توڑ کیلئے ٹویٹر پر ایکٹیو ہو جائیں
اور اگر یہ بھی نہیں کر سکتے تو والنٹیرز جو حکومتی بیانہ پھیلاتے ہیں اور جھوٹے پروپیگینڈا کا مقابلہ کرتے ہیں اور اپنے مصروف وقت میں سے اتنا وقت نکال کر پروپیگنڈے کا مقابلہ کرتے ہیں ان کو ریٹویٹ ہی دے دیا کریں  کچھ ہوش کرو🙏ابھی بھی وقت ہے🙏

Wednesday, May 8, 2019

Pakistan Turkey Friendship

طیب اردگان جب ترکی کے وزیراعظم بن گئے تو ترکی کے حالات آج کے پاکستان سے ذیادہ برے تھے،
1 ڈالر 15 لاکھ ترکی لیرا کے برابر تھا،
ترکی IMF کا 90 ارب ڈالر کا مقروض تھا،
ترک بنک کے پاس صرف 5 ارب ڈالر زرمبادلہ رہ گیا تھا،
مہنگائی کا یہ عالم تھا کہ ترکی میں آلو اور پیاز اپنے وزن سے 2 گنا کرنسی سے بکنے لگے،
کاروباری لوگ اپنی فیکٹریاں اٹھا کر جرمنی اور یورپ نکل لیے۔
مخالفین طیب اردگان کی حکومت بننے کے پہلے ہی ہفتے نعرے مار رہے تھے کدھر ہے تبدیلی کدھر ہے ترقی۔
پھر صرف اگلے 3 سالوں میں ترکی اپنے قدموں پر واپس آ چکا تھا۔طیب اردگان نے لوٹ مار اور کرپشن ختم کر کے سادگی اپنا کر چھوٹے کاروبار پر فوکس کر لیا۔
ملک سے فرار کاروباریوں کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاری بھی آنے لگی۔
2011 وہ سال تھا جب ترک حکومت نے IMF کی آخری قسط منہ پر مارتے ہوئے کہا کہ اب IMF کو جتنا قرضہ قرضہ چاہیے تو ہم سے لینا .
2012 تک ترک سنٹرل بنک کے پاس صرف 26 ارب ڈالر کے ریزرو تھے اور آج ترک بنک کے پاس 182 ارب ڈالر کے زخائر ہیں اور آج ترکی دنیا کی 17ویں بڑی معیشت ہے۔
اس وقت تک پاکستان IMF کا 90 ارب ڈالر مقروض ھے،
1 ڈالر تقریباً 136 روپے کے برابر ہو گیا ھے تقریبا،
ذر مبادلہ کے ذخائر صرف 8 ارب کے رہ گئے ہے ، ملک کے تمام ادارے کرپشن کی وجہ سے تباہ ہوچکے ہیں، ماضی میں ملک کو اربوں منافع دینے والے ادراے، سٹیل مل ، پی آئی اے، ریلوے وغیرہ خسارے میں چل رہے ہیں، ملکی معیشت کا جنازہ نکل چکا ہے ،
آج وطن عزیز ہر ماہ 2 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ میں چل رہا ہے، دنیا کے تقریبا ہر ملک کا ہم نے قرضہ دینا ہے،
آج PTI حکومت کو معرض وجود میں آئے ہوئے 9 مہینے ہوئے ہیں ۔۔۔
پٹواری سارا دن ہاتھ میں کیلکولیٹر اٹھائے روز تبدیلی کا رزلٹ مانگتے ہیں، یہ جاہل سمجھتے ہیں کہ عمران خان ٹیکس بھی نا لگائے، مہنگائی بھی نا ہو، قرضہ بھی نا لے، لیکن ان کو صرف تبدیلی چاہیے،
عمران خان مہنگائی کرے یا کرائے بڑھائے یا ٹیکس لگائے،
عمران خان قرضہ لے یا IMF کے پاس جائے،
لیکن انشاءاللہ ایک بات تو طے ہے کہ ان تمام پیسوں سے نا تو دبئی اور لندن میں عمارات بنے گی اور نا ہی فلیٹ خریدے جائینگے،
یہ سب کے سب پیسے پاکستان کی ترقی اور غریب عوام کی صحت اور تعلیم پر خرچ ہونگے،
انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان بھی ترکی ، سنگاپور اور ملائشیا کے صف میں کھڑا ہوگا۔
کیا اپ میرے اس باتوں سے اتفاق رکھتے ہیں
کمنٹ میں لکھیں

Saturday, April 27, 2019

Muslim Larki Aur Liberal Admi Ki Story

ایک فلائٹ پر پاس بیٹھی با پردہ لڑکی سے ایک لبرل خیالات کا حامل شخص بولا!
آئیں کیوں نہ کچھ بات چیت کر لیں 
سنا ہے اس طرح سفر با آسانی کٹ جاتا ہے
لڑکی نے کتاب سے نظر اٹھا کر اسکی طرف دیکھا اور کہا کہ ضرورمگر آپ کس موضوع پر بات کرنا چاہیں گے؟
اس شخص نے کہا کہ ہم بات کرسکتے ہیں کہ اسلام عورت کو پردے میں کیوں قید کرتا ہے؟
یا اسلام عورت کو مرد کے جتنا وراثت کا حقدار کیوں نہیں مانتا؟
لڑکی نے دلچسپی سے کہا کہ ضرور لیکن پہلے آپ میرے ایک سوال کا جواب دیجئے۔
اس شخص نے پوچھا کیا؟
لڑکی نے کہا کہ گائے‘ گھوڑا اور بکری ایک سا چارہ یعنی گھاس کھاتے ہیں لیکن گائے گوبر کرتی ہے‘ گھوڑا لید کرتا ہے اور بکری مینگنی کرتی ہے‘ اسکی وجہ کیا ہے؟
وہ شخص اس سوال سے چکرا گیا اور کھسیا کر بولا کہ مجھے اسکا پتہ نہیں
اس پر لڑکی بولی کہ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ آپ خدا کے بنائے قوانین‘پردہ‘وراثت اور حلال و حرام پر بات کے اہل ہیں جبکہ خبر آپ کو جانوروں کی غلاظت کی بھی نہیں؟
یہ کہہ کر لڑکی اپنی کتاب کی طرف متوجہ ہو گٸی

Tuesday, April 16, 2019

Girls ki kuch adaten read it..


بابا جی کہتے ہیں...!
جو لڑکیاں بچپن میں خالہ کی جان ہوتی ہیں...
وہ بڑی ہو کے خالہ کے بیٹے کی جان بنتی ہیں😁😂
کچھ لڑکیاں گھر سے. اتنا. بڑا پرس لے کر نکلتی ہیں جیسے کسی کی مرغی اٹھانے جارہی ہوں😂😂
کچھ کنجوس لڑکیاں👩 صرف نیچے والے ہونٹ💋 پر لپ سٹک💄 لگاتی ہیں اور دو تین دفعہ پپ پپ کر کے اوپر والے👄 پر بھی ٹرانسفر کر لیتی ہیں🤣🤣🤣🤣
‏*میں نے سنا ھے کہ لڑکیاں گھر کا ٹین ڈبہ اور سوکھی روٹیاں بیچ کر نیٹ پیکج لگاتی ھیں کیا یہ بات سچ ہے؟*😂😂😝
لڑکیاں بڑی چالاک ہوتی ہیں
بنانے پلاٶ لگتی ہیں
اور اگر چاول زیادہ گل جاٸیں
تو اس میں مزید پانی
اور دال ڈال کر بولتی ہیں
آج تو میں نے کھچڑی بڑے مزے کی بناٸی ہے 😂😂😂😜😛
کچھ لڑکیاں اس قدر دکھی شاعری کرتی ہیں جیسے کوئی شہزادہ بے وفائی کر گیا ہو تحقیق کرنے سے پتہ چلتا ہے وہ محلے کا فضلو موچی تھا
‏خوبصورت ڈی پی والی لڑکیاں
جب انتہائی دکھی شاعری کرتی ہیں 😣
تو دل چاہتا ہے اپنے کام چھوڑ کر اس کا
محبوب ڈھونڈنے چلا جاؤں 😜😛
📢📢📢🆒🆒🆒🚴🚵🚵🚑🚑..
#لڑکیاں تو #صرف_دل دیتی ہیں...
#لڑکے #بچارے #دل_کے_ساتھ #بل بھی دیتے ہیں😏😜😂😂😂
بابا جی کہتے ہیں کہ اچھا کچھ لڑکیاں اتنی دبلی پتلی ہوتی ہیں کہ شناختی کارڑ پر یوں لکھنا پڑ جاتا ہے.... 😬
#گردن کے اوپر منہ کا نشان... 🤐🤐
پُھوکنی کے منہ والی لڑکیاں بھی لڑکوں پر لطیفے بناتی ہیں😂😂😝😂😂
ٹھیک بولا نہ لڑکووووو....😅😜
سڑو کُڑیو سڑو😎😎😎
لڑکیاں بھوکی رہ سکتی ہیں
پیاسی رہ سکتی ہیں
پر چپ نہیں رہ سکتی
agree???😂😂😜😝
‏99%لڑکیاں کبھی بھی اپنی غلطی نہیں مانتیں😛😀
باقی 1 فیصد اگر مان بھی جائیں تو آدھے گھنٹے بعد کہتی ہیں😏 ویسے غلطی تمھاری ہی تھی😘😘😆😅
پاکستان میں دو قسم کی لڑکیاں بہت کم پائی جاتی ہیں
1 چھوٹے ناخون والی😜😜
2 سفید پاوں والی😝😝😝
نوٹ. غصہ کرنے والی لڑکیاں اپنے پاوں کی طرف دیکھ سکتی ہیں😍😍
آجکل تو ڈونگے جیسے منہ والی لڑکیاں بھی فیسبک پر نخرے دکھا رھی ھیں😂
ساتھ والے گروپ میں اتنے cute لڑکیاں ہیں۔😍
ہمارے تے نصیب ہی خراب ہیں۔😏😒😒😆
اب یہ افواہ کون پھیلا رہا ہے 😒😯
کہ کالے کپڑوں میں لڑکیاں صدقے کی بکریاں لگتی ہیں۔۔🙊😹😕😉😆

Imran Khan Is Brave Man


#کپتان_کی_حکومت_اور_عوام
ہمارےعلاقے میں ہرسال میلہ لگتا ھے,
کل میلے کا پہلا دن تھا,
میں بھی اپنے بیٹے کو ساتھ لے کر بازار گیا کہ بچے کو میلہ دکھاوں اور کھلونے خرید کردوں,
بازار پہنچا توجیب میں پیسے کم تھےATM کارڈ جیب میں تھا رکشےمیں بیٹھا اوربینک گیا پیسے ATm سے نکالے اور پھررکشے میں بیٹھ کرمیلے کی طرف روانہ,
رکشے کا ڈرائیورایک اور سواری کے ساتھ سیاست اورحکومت کی باتیں کررہا تھا,
میں نےسوچا اب یہ مہنگائی اور پٹرول کی قیمتوں کا روناروئے گا,
لیکن وہ رکشہ ڈرائیورتو جیسے کوئی دفاعی اور معاشی امور کا ماہر تھا,
کہنے لگا یہ مہنگائی ہمارے اپنے ہی اعمال کا نتیجہ ھے اور کوئی پریشانی کی بات نہیں یہ وقت گزر جائے گا,
کہنے لگا کہ پہلی بارپاکستان کو مخلص وزیراعظم ملا ھے جس نے27 فروری کو بھارت کی بولتی بند کروادی تھی بھارت کے جہاز بھی تباہ کروا دئیے اور یہ تاثر بھی دنیا کو دے دیا کہ ہم امن چاہتے ہیں,
اُس رکشے والے کی باتیں سن کر میرا کلیجہ بڑا ہوگیا وہ رکشے والا کوئی پٹھان نہیں بلکہ پنجاب کے اس شہر کا رہنے والا تھا جس شہر میں 1985 سے لے کر2013 تک مسلم لیگ ن نے ہر بارکلین سویپ کیا لیکن 25 جولائی 2018 کے بعد سے چکوال بھی تبدیلی کی راہ پر گامزن ھے
اس رکشے والے کے آخری الفاظ کل سے میرے کانوں میں گونج رھے ہیں جوکچھ یوں تھے کہ 👈#عمران_خان_دلیر_ھے

Friday, April 5, 2019

Dollar Pakistan Main Kab aUr Kaise Barha Aur Kon Kitna Qasoor Waar Hai

‏ڈالر، پاکستان اور بدمعاشیہ 1948 تا 2019

3.31 روپے سے 141.70 روپے تک

1948 Rs. 3.31 to
1971 Rs. 4.76
اس دور میں پاکستان نے صفر سے آغاز کیا، خزانے میں تنخواہوں کے پیسے بھی نہیں تھے، دفتروں میں پیپر پن کی بجائے کیکر کے کانٹے استمعال ہوتےتھے

اس ہی دور میں پاکستان مستحکم ہوا
‏ہم نے 65 کی جنگ جیتی، پاکستان میں موجود تمام ڈیم اس ہی دور میں بنے، نجی شعبہ بھی تیزی سے ترقی کر رہا تھا
پھُولدار پاکستان پھَلدار ہو رہا تھا

1971 Rs. 4.76 to
1978 Rs. 9.90
بھارت نے 65 کا بدلہ لیا، اس نے ہمارے چند غداروں اور مکتی باہنی کے ذریعے سقوط ڈھاکہ کی بنیاد ‏رکھی
اِدھر ہم اُدھر تم" کا نعرہ بھی مغربی پاکستان کے وسائل پر اپنی مہر لگانے کیلئے لگایا گیا

ترقی کرتی نجی صنعتوں کو نیشنلائز کر کے ایک اور بُقراطی جھاڑی گئی اور بھٹو ایک ایسا آئین بنا کے مر گیا جس کے عین مطابق صرف چور لٹیرے ہی مسلط ہوتے رہے

‏1978 Rs. 9.90 to
1988 Rs. 18.00
جنرل ضیاء کا دورِ حکومت

آج کی ساری اپوزیشن اُس دور کی جمہوری سیاسی پارٹیاں تھیں
کچھ جنرل ضیاء کے ساتھ تھیں

1988 Rs. 18.00 to
1998 Rs. 45.05
اس دس سالہ دور میں نواز لیگ اور‏ اور پیپلزپارٹی نے دو دو بار حکومت کی اور چاروں حکومتوں کا بدعنوانی اور لوٹ مار کے الزامات پر قبل ازوقت خاتمہ ہوا

1998 Rs. 45.05 to
2007 Rs. 60.83
مشرف کے 8 سال

نوازشریف کو طیارہ ہائی جیکنگ کیس میں عمرقید کی سزا ہوئی
نوازشریف نے بیک ڈور چینل سے اپنی رہائی کیلئے کوششیں کیں
مشرف نے نوازشریف کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور نوازشریف سے کہا کہ وہ صدارتی معافی کیلئے درخواست دے جسے قبول کیا جائے

نوازشریف کی سزا معافی کیلئے لکھی گئی درخواست کا متن یہ تھا👇

میں بیمار ہوں اور مجھے علاج کیلئے باہر جانے کی ضرورت ہے
میری سزا معاف کی جائے ۔۔ نوازشریف 🤣😛😃

‏دس سال تک سیاست سے دور رہنے کی شرط پر مشرف نے یہ درخواست قبول کر لی اور نوازشریف نکلنے میں کامیاب ہو گیا

مشرف نے نون لیگ اور پیپلزپارٹی سے NRO کر کے سب سے بڑی غلطی کی

2007 Rs. 60.83 to
1st July 2018 Rs. 121.73

اِس دور میں دونوں پارٹیوں نے ایک ایک پوری حکومت اور کی
‏انہوں نے اس بار وفاقی حکومت کی ہر چیز کو گروی رکھ کے اسے دنیا بھر کا مقروض بنایا اور پھر دونوں پارٹیوں کے (رجسٹرڈ) مالکان نے وفاق کے بچے کھچے وسائل بھی چھیننے کا فیصلہ کیا

دونوں نے اپنی اپنی پارٹیوں کے ذہنی غلاموں کو بل پاس کرنے کا حکم دیا اور دو ازلی دشمن پارٹیوں کے
‏ممبران نے بھائی چارے کی نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے اٹھارہویں ترمیم کے اتنے اہم بل کو اپنے آقاؤں کی خوشنودی کیلئے بغیر پڑھے پاس کر دیا

اس ترمیم سے

وفاقی وسائل صوبوں کو دے دیئے گئے مگر ملک پر چڑھے ہوئے قرضے اتارنے کی ذمہ داری آج بھی وفاق کی ہے

اسے وفاق پاکستان کو توڑنے کی ‏سازش نہ کہا جائے تو اور کیا کہا جائے؟

پاکستان کے تمام ایئرپورٹ، موٹر ویز، میٹروز، ٹی وی اور ریڈیو سٹیشنز سمیت ہر ہر اثاثے کو گروی رکھ کے وفاق اور قوم پر غیر ضروری قرضوں کا انبار لگایا گیا

آج 1 ڈالر 141.70 روپے کا ہے، اور پٹواری ذرائع کے مطابق یہ عمران خان کا قصور ہے
😠😠


Tuesday, April 2, 2019

Ehamm Baat

اہم بات ✋🏻🇵🇰 

ایک آدمی کی پرچون کی دکان تھی

 جس کا سالانہ خرچہ دو لاکھ اور آمدن نوے ہزار تھی، 

یعنی ایک لاکھ دس ہزار روپے کا خسارہ

دکان کیلئے مختلف ڈسٹری بیوٹرز سے کریڈٹ پر مال اٹھایا گیا تھا جو کہ تقریباً ساٹھ ہزار روپے بنتا تھا جسے پانچ ماہ میں واپس کرنا تھا

دکان کی روزانہ کی سیل بائیس سو روپے تھی جبکہ روزانہ کے خرچوں کیلئے بیس ہزار روپے کیش فلُو میں موجود ہوا کرتے تھے۔ 

اس شخص نے وہ دکان پانچ سال کیلئے ایک تجربے کار شخص کو ٹھیکے پر دے دی۔ 

پانچ سال بعد دکان پر کل قرضہ ساٹھ ہزار سے بڑھ کر چورانوے ہزار ہوچکا تھا۔

 روزانہ کی سیل بائیس سو سے کم ہو کر اٹھارہ سو پر آچکی تھی۔ 

کیش فلو میں موجود رقم بھی کم ہو کر چودہ ہزار رہ گئی تھی۔ 

سالانہ خرچے بڑھ کر پونے تین لاکھ جبکہ آمدن سوا لاکھ ہوچکی تھی، 

یوں دکان کا خسارہ بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ ہوچکا تھا۔

 دکان کے مالک نے جب کھاتے چیک کئے تو سٹپٹا کر رہ گیا۔ 

جسے ٹھیکے پر دکا دی تھی ، اس سے پوچھا کہ قرضے میں اضافہ اور آمدن میں کمی کیوں ہوئی؟ 

ٹھیکے والے نے جواب دیا: میں نے تمہاری دکان کے باہر پرانا بورڈ تبدیل کروا کر اس کی جگہ مہنگا بورڈ لگوایا، 

اندر بیٹھنے کیلئے نئی کرسی اور ٹیبل خریدا،

 ہر تین ماہ بعد دکان کا فرش اکھاڑ کر اس کی جگہ نئی ٹائلیں لگوائیں۔۔۔

 دکان خسارے میں تو آگئی لیکن ذرا اندر جا کر بیٹھ کر تو دیکھو، 

مزہ نہ آئے تو پھر کہنا۔ 

بعد میں پتہ چلا کہ دکان کی توہین و آرائش کیلئے بھی اس شخص نے اپنی ہی کمپنی کو استعمال کیا اور وہاں سے بھی اپنے نوٹ کھرے کئے۔ 

کچھ ایسا ہی معاملہ ن لیگ اور پی پی پی دورحکومت کا بھی ہے۔ 

غیرملکی قرضہ ساٹھ ارب ڈالر سے چورانوے ارب ڈالر، ایکسپورٹس بائیس ارب ڈالر سے کم ہوکر اٹھارہ ارب ڈالرز رہ گئیں،بجٹ خسارہ سوا کھرب ہوگیا،

 اور جب کارکردگی کا پوچھا جائے تو مہنگے اور بے مقصد منصوبوں کا حوالہ دینا شروع کردیتے ہیں، 

جن سے دونوں خاندانوں نے اربوں نوٹ چھاپے۔ 

اب آپ ہی بتائیں،

 دکان کے مالک کو اپنی دکان چلانے کیلئے زیادہ مشکلات اٹھانی پڑیں گی یا کم؟ 

نوازشریف ، زرداری اور انکے حواریوں کی بے غیرتیوں اور موجودہ حکومت کی مشکلات کو اس سے زیادہ سادہ طریقے سے سمجھانا ممکن نہیں۔ 

پر اگر کوئ سمجھنا چاہے تو 😞

Hamari Oqaat

ہماری اوقات صرف ایک
"سفید چادر" ھے
جِسے خود "اوڑھنے" کی "طاقت" بھی
 نہیں رہے گی۔
تو پھر،
خود پر "غرور" کیسا،
'گھمنڈ" کیسا,
کوشش کریں
 لوگوں کی "دعاؤں" میں شامل ہونے کی،
"اللہ"
 ہمیں ایک دوسرے کے لئے "آسانیاں" پیدا کرنے کی ہمت اور توفیق دیں
خوش رہیں
آباد رہیں
آمین